no-image

Cake Par Tasveer Banane Ka Hukum?

کیک پر تصویر بنانے کا حکم

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:sar:6476

تاریخ اجراء:10ربیع الثانی1440ھ/18دسمبر2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ زیدایک بیکری میں ملازم ہے ، جہاں وہ کیک بناتاہے ۔ شادی،برتھ ڈےاوردیگر مواقع پرلوگ کیک بنواتےہیں۔ کبھی ایسابھی ہوتاہےکہ لوگ تصاویروالےکیک بنواتےہیں ، جس کے لیے پہلے تصویر کا پرنٹ آؤٹ لیا جاتا ہے اور پھراسےمخصوص طریقےسےکیک پربنایاجاتاہے ۔ بیکری میں ایسےکیک کم بنتےہیں اوربغیرتصاویرکےکیک زیادہ بنتےہیں ،لیکن یہ ڈیوٹی میں شامل ہےکہ اگرکسی نےتصویروالاکیک بنوانا ہو ، تواسےلازمی بنانا پڑےگا۔ شرعی رہنمائی فرمادیں کہ اس بیکری میں کام کرناکیساہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     انسانی تصاویروالےکیک بنانا،بنوانا،بیچنا،خریدنااوراسےبنانےکی نوکری کرنا ناجائزوگناہ ہے ، کیونکہ اسلام میں بلا عذرشرعی تصویر بنانا ، ناجائز و گناہ ہےاورگناہ والے کام کی نوکری کرنابھی گناہ اورگناہ پرمددکرناہے،ہاں اگرصرف بغیرتصاویروالےکیک  بنانےپرنوکری کرلی جائے ، تواس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

     تصویربنانےپرعذاب کےمتعلق صحیح بخاری شریف میں ہے۔ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتےہیں:سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول ان اشدالناس عذاباعندالله يوم القيامة المصورونترجمہ:میں نےنبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کوفرماتےہوئے سناکہ بےشک قیامت کےدن اللہ کےنزدیک سب سےزیادہ عذاب والے، وہ ہیں جوتصویربنانےوالےہیں۔(صحیح البخاری،کتاب  اللباس،باب عذاب المصورین یوم القیامۃ،ج2،ص880،مطبوعہ کراچی)

     اسی بارےمیں ایک اورحدیث پاک میں ہے :ان الذین یصنعون ھذہ الصوریعذبون یوم القیمۃ یقال لھم احیواماخلقتمترجمہ:بیشک یہ جوتصویریں بناتےہیں ، قیامت کےدن عذاب دیے جائیں گے۔ ان سےکہاجائےگا : یہ صورتیں جوتم نےبنائی تھیں ، ان میں جان ڈالو۔(صحیح البخاری،کتاب  اللباس،باب عذاب المصورین یوم القیامۃ،ج2،ص880،مطبوعہ کراچی)

     جاندارکی تصویر بنانے کی حرمت کےمتعلق مرقاۃ المفاتیح میں ہے:قال اصحابنا وغيرهم من العلماءتصويرصورة الحيوان حرام شديدالتحريم وهومن الكبائرلانه متوعدعليه بهذاالوعيدالشديدالمذكورفی الاحاديثترجمہ:ہمارےاصحاب اوردیگرعلماء کرام نےفرمایا : حیوانات کی تصویربناناشدیدحرام ہےاوریہ کبیرہ گناہوں میں شامل ہے ، کیونکہ اس پراحادیث میں شدیدوعیدآئی ہے۔(مرقاۃ المفاتیح،باب التصاویر،ج7،ص2848،دارالفکر،بیروت)

     گناہ پرتعاون کرنےکےبارےمیں اللہ تعالی ارشادفرماتاہے : ﴿ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ترجمہ کنزالایمان:اورگناہ اورزیادتی پرباہم مددنہ دو۔(القرآن،سورۃ المائدۃ،پارہ6،آیت02)

     تصویرکےبارےمیں اعلی حضرت امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن ارشادفرماتےہیں:”شک نہیں کہ ذی روح کی تصویرکھینچنی بالاتفاق حرام ہےاگر چہ نصف اعلی بلکہ صرف چہرہ کی ہی ہوکہ تصویرچہرہ کانام ہے۔۔۔تصویر کھنچوانے میں معصیت بوجہ اعانتِ معصیت ہے ، پھر اگر بخوشی ہو ، توبلاشبہ خودکھینچنےہی کی مثل ہے۔(فتاوی رضویہ،ج21،ص196تا198،رضافاؤنڈیشن،لاھور)

     ناجائزکام کرنےکی ملازمت کے بارےمیں فتاوی رضویہ میں ہے : ملازمت دوقسم ہے : ایک وہ جس میں خودناجائزکام کرنا پڑے ۔۔۔ ایسی ملازمت خودحرام ہے اگر چہ اس کی تنخواہ خالص مال حلال سےدی جائے،وہ مال حلال بھی اس کےلئےحرام ہے اورمال حرام ہے، توحرام در حرام۔“(فتاوی رضویہ،ج19،ص515،رضافاونڈیشن،لاھور)

     گناہ کے کام کی نوکری کےمتعلق فتاوی رضویہ میں ہے:’’ملازمت۔۔۔فعل ناجائز کی ہے ، تو ناجائز ہے ۔قال تعالی﴿وَلَا تَعَاوَنُواعَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ترجمہ:اوراللہ تعالیٰ نے فرمایا:گناہ اور زیادتی پر تعاون نہ کرو۔“(فتاوی رضویہ،ج19،ص522،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

 

please wait...